گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
بہت کچھ ہے)۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ جس کے پاس مال ہو اس کو چاہیے کہ مال کا صحیح اثر ظاہر کرے۔ (مجمع جلد5صفحہ136) استعمال بھی کرے، نظر آنا چاہیے، تو ان دو واقعات سے بات اور زیادہ واضح ہوجائے گی۔تکبر پر وعید : حضرت ثابت بن قیسh فرماتے ہیں کہ نبیd کے سامنے تکبر کا ذکر ہوا تو آپﷺ نے تکبر کی بڑی وعید بیان کی کہ تکبر بہت بُری چیز ہے۔تکبر کسے کہتے ہیں ؟ اپنے آپ کو کچھ سمجھنا کوئی لباس پہن لیا اور اپنے آپ کو یہ سمجھنا کہ میں واقعتاً خوبصورت ہوں یا میں واقعتاً امیر ہوں یا لوگوں کے اوپر اپنی بڑائی کا اظہار کرنا، اس کو تکبر کہتے ہیں۔ اور تکبر کرنے والے کے لیے تو کہا گیا کہ قیامت کے دن متکبر شخص چیونٹی کے مانند ہوجائے گا اور لوگ اس کے اوپر پیر رکھ کر جارہے ہوں گے۔ اللہ ذلیل کردیں گے۔ یہاں تو جو کوئی بھی اپنی بڑائی دکھائے گایا دکھائے گی تو لیکن قیامت کے دن اس کو اللہ ذلیل کردیں گے۔ نبیd نے تکبر کی وعید بیان کی اور صاف صاف بتادیا کہ اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا۔ صحابہj میں سے کسی نے پوچھا کہ اے اللہ کے نبی! میں تو کپڑے صاف دھوتا ہوں اور مجھے اس کی سفیدی خوشنما معلوم ہوتی ہے یہاں تک کہ میں اپنے جوتے کے تسمے بھی بہت اچھے رکھتا ہوں (اور اس سے بھی زیادہ اپنی سواری کا جو میرا جانور ہے اس کے لیے میں جو) کوڑا لیتا ہوں وہ بھی میں (بڑا خیال کرکے بڑا) اچھا اور قیمتی لیتا ہوں، (تو کیا یہ تکبر ہے؟) تو نبیd نے فرمایا کہ