گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کتنی عبرت کی بات ہے۔ سمجھنے والی بات ہے کہ جو کام پروردگارِ عالم نے سلیمانd سے لیا تھا کچھ باقی رہ گیا تھا پروردگار نے وہ کام فقط سلیمانd کے مبارک جسم سے لے لیا تھا۔ وہ ایسے کہ عصا کے ساتھ ٹیک لگائے کھڑے رہے اور جنات سمجھتے رہے کہ آپ ہمیں دیکھ رہے ہیںWatch کررہے ہیں، ہماری طرف نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حقیقت سے بے خبر تھے کہ یہ تو اللہ کے پاس جاچکے ہیں۔ مفسرین نے لکھا ہے کہ ایک سال کے قریب اسی طرح معاملہ ہوا اور جنات بیت المقدس کی تعمیر کرتے رہے اور سلیمانd کے جسم کو دیکھ کر سمجھتے رہے کہ حضرت سلیمانd ان کی نگرانی کررہے ہیں۔ ایک سال کے بعد اس عصا کو دیمک نے چاٹ لیا تو سیدنا سلیمانd نیچے زمین پر آگئے۔ تب ان کو پتا لگا کہ او ہو! ان کا تو انتقال ہوچکا ہے۔مہلت کس کے لیے نہیں : یہاں غور کرنے والی بات ہمارے لیے کیا ہے؟ سمجھنے والی بات کیا ہے؟ کہ اللہ رب العزت نے کھڑے پیر اپنے نبیd کو واپس بلالیا۔ حالانکہ وہ اللہ کے دین کا کام کررہے تھے۔ اللہ کا گھر بنارہے تھے اور اللہ کے حکم سے بنارہے تھے۔ میں اور آپ ایسے کون سےکام کررہے ہیںجوہمیں مہلت دی جائی گی۔ جب وقت پورا ہوجائے گا واپس جانا پڑے گا، کسی کو مہلت نہیں دی جائے گی جب وقت پورا ہوگیا تو جانا پڑے گا۔کھڑے پیر جانے کی وضاحت : کھڑے پیر جانے کو سمجھنا ہو تو اس طرح سے سمجھیے کہ ابھی اسی وقت کوئی آپ کے پاس آئے کہے کہ جناب! ابھی چھ مہینے کے لیے فلاں ملک جانا ہے میرے ساتھ چلو۔ ہم میں سے ہر ایک کو سینکڑوں نہیں ہزاروں کام یاد آجائیں گے۔ ابھی یہ کام کرنا ہے، ابھی