گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
لباس سے تمہاری خوب خوبصورتی مقصود ہے۔ جب تن غیر سے چھپا ہوگا تو من (دل) کو غیر سے چھپانا آسان ہوجائے گا۔ بہترین لباس سے آدمی کے وقار میں اضافہ ہوتا ہے۔ جب سر پر عمامہ ہو اور جسم پر نبیd والا لباس ہو تو اس کی بزرگی اور چہرے کی رونق خود ہی عیاں ہوگی۔تقوٰی کا لباس : تیسری بات ارشاد فرمائی کہ بہترین لباس تو تقویٰ ہے۔ علماء نے فرمایا کہ حیا مرادہے۔ سب سے بہترین لباس تو حیا کا لباس ہے۔ جس کے پاس حیا نہیں اس کے پاس کچھ بھی نہیں رہا۔لباس پہننے کی صحیح اور غلط نیت: جان لینا چاہیے کہ لباس انسان کیوں پہنتا ہے؟ ستر پوشی کی وجہ سے، زینت کی وجہ سے، یا ماحول سے بچاؤ کی وجہ سے، گرمی سردی سے بچاؤ کی وجہ سے۔ تو یہ نیتیں ٹھیک ہیں، خود قرآن میں آئیں۔ لیکن ایک نیت ہوتی ہے کہ میں اچھا لگوں، میں کچھ ذرا(Different)مختلف لگوں، لوگ میرے لباس کی تعریف کریں، میرے پہناوے کو دیکھ کر لوگ خوش ہوں اور میری تعریف کی جائے، میں ایسا لباس آج پہن کر جاؤں گی جیسا کسی نے بھی نہ پہنا ہوگا اور شوہر کو کہتی ہیں کہ میرے لیے ایسا لباس لانا ہے۔ اور ہر دفعہ نیا لباس چاہیے، دنیا میں تمہاری یہ خواہش نہیں پوری ہوسکتی اور تفاخر کی نیت انسان کو لے ڈوبے گی۔جنت کے لباس کی خوبصورتی : جنت کے اندر ایک ایک لباس اللہ تعالیٰ ایسا عطا فرمائیں گے کہ اس میں سے ستّر ستّر ہزار رنگ جھلک رہے ہوں گے۔ (سبحان اللہ)