گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
تعلیم یافتہ لوگ اس کی پرواہ ہی نہیں کرتے، بلکہ ایسی عورتیں تو مردوں کی مشابہت کرکے فخر محسوس کرتی ہیں کہ جس پر اللہ کی لعنت برس رہی ہو، اب ان کو کیا سمجھایا جائے اور کوئی کیسے سمجھائے؟مردوں جیسی جوتیاں : تعلیم یافتہ لوگ اس کی پرواہ ہی نہیں کرتے، بلکہ ایسی عورتیں تو مردوں کی مشابہت کرکے فخر محسوس کرتی ہیں کہ جس پر اللہ کی لعنت برس رہی ہو، اب ان کو کیا سمجھایا جائے اور کوئی کیسے سمجھائے؟مردوں جیسی جوتیاں : اس بات کو ذرا ایک اور حدیث سے سمجھ لیجیے! یہ مشکوٰۃ شریف کی روایت ہے جس کا دل چاہے مشکوٰہ شریف کی جلد2 اٹھائے اور چیک کرے۔ حضرت ابو ملیکہh نے روایت کیا ہے کہ امی عائشہk کے سامنے ایک عورت کا ذکر کیا گیا وہ عورت جوتیاں مردوں جیسی پہنتی تھی، اس پر امی عائشہk نے فرمایا کہ اللہ کے رسولﷺ نے ایسی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے جو مردوں کے طور طریقے اختیار کریں۔ (مشکوٰۃ جلد2صفحہ383) جوتی پہننے پر جو لعنت ہو تو باقی چیزیں پہننے پہ کیا حال ہوگا؟ یہ سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔پہلے دل بدلتا ہے پھر لباس : یہ بھی یاد رکھیے گا کہ پہلے دل بدلتے ہیں بعد میں لباس بدلا کرتے ہیں۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَھُوَ مِنْھُمْ کہ جو جس کے ساتھ مشابہت اختیار کرے گا اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ ہوگا۔ اگر ہم کسی بھی ڈرامے کو دیکھ کر اس جیسا لباس بنواتے ہیں، یا ٹی وی کو دیکھ کر اس جیسا بنواتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ لباس بعد میں پہنے گا، دل پہلے ہمارا ادھر ہوچکا ہوگا۔ یہ یاد رکھیے گا کہ دل پہلے بدلا کرتے ہیں، لباس بعد میں بدلتے ہیں۔ اللہ کرے