گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آپﷺ کو خط پکڑانے کے لیے ہاتھ بڑھایا۔ تو آپﷺ نے فرمایا: نہیں معلوم کہ یہ ہاتھ کسی عورت کا ہے یا مرد کا۔ تو پھر فرمایا کہ اگر عورت ہے تو اپنے ہاتھوں کو مہندی کے رنگ سے کیوں نہیں رنگا۔ (مشکوٰۃ صفحہ383) تو عورتوں کے لیے ناخنوں پر مہندی لگانا درست اور مسنون ہے۔ شریعت اس کی اجازت دیتی ہے کہ عورت اپنے ہاتھوں کو رنگ لگائے اور وہ رنگ مہندی کا ہو۔مہندی لگانا ایک زینت بھی ہے اور عورتوں کی نشانی بھی۔ اور عورتوں کے لیے یہ ہے کہ زینت اپنے خاوند کے لیے اختیار کریں نہ کہ کسی غیر محرم کے لیے۔نیل پالش : مگر ایسا سخت رنگ جس کے اندر وضو اور غسل کا پانی سرایت نہ کرے درست نہیں ہے جیسے آج کلخواتین Nail Palish لگاتی ہیں ۔ اگر کسی نے نیل پالش لگائی اول تو یہ کہ نہ لگائے کیونکہ اکثر اس میں حرام چیزیں جیسے سور اور حرام جانوروں کی Fats وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔ اور اگر کسی نے پوری تسلی کرکے حلال لے بھی لی تو اب اس کو لگا کر وضو کی جب دوبارہ ضرورت ہوگی تو وضو نہیں ہوگا، کیوں کہ اس کا ایک خول جلد پر بن جاتا ہے جس کی وجہ سے وضو یا غسل کا پانی اندر نہیں جاتا جب وضو یا غسل صحیح ادا نہ ہوا تو اب تلاوت قرآن، نماز وغیرہ درست نہیں ہوگی۔غلط فتوٰی : آج کل کے نئے Tie قسم کے جو علماء ہوتے ہیں تو وہ یہ فتویٰ دے دیتے ہیں کہ جب وضو کرکے اپنے ناخنوں پر نیل پالش لگائی تو اب اگر وضو ٹوٹ بھی گیا ہے کہ تو اس