تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(مدینہ ہجرت فرماکر) مدینہ منورہ میں استقرار پذیر ہوگئے، اور ان کی طرف جو مسلمان ہجرت کرسکتے تھے انہوں نے بھی ہجرت کرلی تو اس وقت صرف مدینہ منورہ ہی کی طرف ہجرت کرناخاص تھا، اور مکہ مکرمہ کے فتح ہو نے تک یہی حکم تھا، یعنی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کرنا فرض تھا، فتحِ مکہ کے بعد مکہ مکرمہ سے ہجرت کرنے کی فرضیت منسوخ ہوگئی، جیساکہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہمانے نبیٴ اکرم ﷺ سے روایت کی ہے:(( لا هجرة بعد الفتح ولٰکن جهادٌ ونیةٌ وإذا استنفرتم فانفروا)) البتہ یہ حکم ابھی بھی باقی ہے کہ (جولوگ دنیا میں کہیں بھی کسی )دار الکفر میں رہتے ہیں (اور اپنے ایمان کی حفاظت نہیں کرسکتے) تو ان پر فرض ہے کہ وہ دار االإیمان کی طرف ہجرت کریں۔(فتح الباری ۴ج / ص۸۹) فضیلت نمبر۶ مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرنیوالوں کی صفات اور فضیلت اللہ تبارک وتعالیٰ کاارشاد ہے:فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِنْكُمْ مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى بَعْضُكُمْ مِنْ بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُوا وَأُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَأُوذُوا فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُوا وَقُتِلُوا لَأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ثَوَابًا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ (سورة آل عمران:195) ترجمہ: پھر قبول کرلی ان کی دعا ان کے رب نے کہ میں ضائع نہیں کرتا محنت