تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اجنبی مردوں کے ساتھ شدید وقبیح اختلاط میں مبتلا ہوتی ہیں ، یہ سب حرام ہے ، گناہ کبیرہ ہے ، ایسا حج جس میں اول سے آخرتک محرمات اور کبائر سے احتراز نہ ہوسکے ، کیسے حج مبروربن سکتا ہے۔ اور حرم میں اس طرح آتی ہیں جس طرح سارے مرد ان کے محرم ہیں ، یا اپنے گھر کے صحن میں پھر رہی ہیں ایساکرنا انتہائی افسوس ناک ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ خواتین دورانِ حج بھی گنہگار ہو تی ہیں، اور ان کے شوہر بھی ان کی اس بے حجابی پر گناہ گار ہوتے ہیں، کیونکہ وہ ان کو منع نہیں کرتے ، کوئی اصلاح نہیں کرتے ، نہ روکتے ہیں ، نہ ٹوکتے ہیں ، یہ تو کھلم کھلا گناہ ہے ۔ حدیث شریف میں ہے فرمایا کہ کل امتی معافی الا المجاھرین . یعنی میری ساری امت کو معافی ہو سکتی ہے مگر کھلم کھلا گناہ کر نے والوں کو معافی نہ ہو گی ۔ تنبیہ: اگرحرمین شریفین میں حج کمیٹی کی طرف سے مشترکہ رہائش ملے یا منی وغیرہ میں ایسی صورت پیش آئے تو پردہ کا انتظام کیا جائے ۔ چادر وغیرہ لگا کر پردہ ہو سکتا ہے جب دل میں شریعت پر چلنے کا ارادہ ہو تو پردہ کرنے کا طریقہ کیا جا سکتاہے۔گھر سے چلنے سے پہلے یہ عزم کر لیں کہ ہم شریعت پر عمل کریں گے سارے احکام پر عمل کریں گے ہم ہر قسم کے گناہ سے بچیں گے جب عزم ہو گا تو ان شاء اللہ تعالی مدد الہی شامل حال رہیگی ۔ بے پردگی کی قباحت: بے پردگی عبادات کی روح کو ختم کردیتی ہے ۔ اور بڑے گناہ کی بات ہے۔ایسا کرنے سے حجِ مبرور کیسے نصیب ہوسکتا ہے بڑی افسوس ناک بات ہے اتنے پیسے خرچ کرکے آنا اتنی محنت کرنا پھر بھی حجِ مبرور نہ بنے کتنے بڑے خسارہ کی بات ہے ۔