تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
)کیفیت میں فرق محسوس کیا۔ تشریح: ملا علی قاری لکھتے ہیں کہ حضرت انس رضى الله عنہ کا یہ فرمانا کہ ((أضاء من المدینة کل شیء )) (یعنی جس روز اللہ کے رسول ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو اس روز مدینہ کی ہر چیز منور ہوگئی)سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ نورانیت اور مدینہ کا روشن ہونا محسوس ہوتا تھا۔ اور وفات کے بعد دلوں کی کیفیت بدل جانے سے یہ مراد نہیں ہے کہ ہمارے تصدیقِ ایمانی میں کچھ کمی آئی بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ ہمارا حال بدل گیا رسول اللہﷺ کی وفات کی وجہ سے ہم نے اپنے دلوں میں ان انوارِ صفا ء اور رقت ِ قلبی اور الفت میں کمی محسوس کی وحی کے انقطاع کی وجہ سے اور آپﷺ کی صحبت باقی نہ رہنے کی وجہ سے۔(أنظر مرقاة المفاتیح شرح مشکاة ( ۱۱/۱۰۹) فضیلت نمبر38،۳۹،۴۰،۴۱مدینہ منورہ قبۃ الإسلام ،ایمان کا گھر ، ہجرت کی زمین اور حلال اور حرام کا مرکز ہےعن أبي هریرة - رضى الله عنه - قال قال رسول اللہ ﷺ : ((المدینة قبة الإسلام ، ودار الإیمان ، وأرض الهجرة ، ومبوأالحلال والحرام )) ․(المعجم الأوسط (ج ۵ /ص۳۸۰)، وقال الہیثمی وفیہ عیسی بن مینا قالون وحدیثہ حسن وبقیة رجالہ ثقات مجمع الزوائد (ج۳ /ص۲۹۸) ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں