تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۷۱) سلام پھیلانا دوران حج بکثرت مسلمانوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، خوب زیادہ حجاجِ کرام کو ایک دوسرے کا آمنا سامنا کرنا ہوتا ہے، لہٰذا اس موقعہ کو غنیمت سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کو خوب سلام کریں ۔سلام پھیلانا جنت کے داخلے کے اسباب میں سے ہے، حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ‘‘وتقرأ السلام علی من عرفت ومن لم تعرف’’ ( رواہ البخاری ومسلم ) ترجمہ: کہ تو ہر ایک کوسلام کر،چاہےتو اُسے جانتا ہو یا نہ جانتا ہو۔ ایک اور حدیث میں ارشادِ نبوی ہے:‘‘لا تدخلوا الجنة حتیٰ تؤمنوا ولا تؤمنوا حتیٰ تحابوا ألا أدلکم علی شئ إذا فعلتموہ تحاببتم! أفشوا السلام بینکم.’’(رواہ مسلم وأبو داؤد والترمذي) ترجمہ: تم جنت میں داخل نہیں ہوگے جب تک کہ مؤمن نہ بن جاؤ اور تم( کامل ) مؤمن اس وقت تک نہیں بن سکتے جب تک کہ ایک دوسرے سے محبت نہ کرنے لگو کیا تمہیں میں ایسا عمل نہ بتادوں کہ تم جب اس کو کرو تو آپس میں محبت کرنے لگو ؟ سلام کو اپنے درمیان پھیلاؤ ۔ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں فرمایا :‘‘یاأیها الناس أفشوا السلام وأطعموا الطعام وصِلُوا الأرحام وصَلُّوا باللیل والناس نیام تدخلوا الجنة بسلام .’’ (رواہ الترمذي والدارمي وابن ماجة والحاکم وقال صحیح علی شرط الشیخین