تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرتا ہے اسکو اپنے گناہ کے ساتھ جو اسکی قیامت تک اتباع کرتاہے اسکا بھی گناہ ہوتا ہے۔ امہاتُ المؤمنین اور صحابیات رضی اللہ عنھن سفر حج میں احرام کی حالت میں کس طرح پردہ کرتی تھیں؟عن عَائِشَةَ رَضِيَ اللہ عنها قالت كان الرُّكْبَانُ يَمُرُّونَ بِنَا وَنَحْنُ مع رسول اللهِ ﷺ مُحْرِمَاتٌ فإذا حَاذَوْا بِنَا سَدَلَتْ إِحْدَانَا جِلْبَابَهَا من رَأْسِهَا على وَجْهِهَا فإذا جَاوَزُونَا كَشَفْنَاهُ. مسند أحمد وسنن أبي داود بَاب في الْمُحْرِمَةِ تُغَطِّي وَجْهَهَا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ سفرِ حج میں ہمارے قریب سے حاجی لوگ گذرتے تھے اور ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ احرام باندھے ہو تھیں (چونکہ احرام میں عورت کو منہ پر کپڑا لگانا منع ہے اس لئے ہمارے چہرے کھلے ہوئے تھے اور چونکہ پردہ کرنا حج میں بھی لازم ہے اس لئے) جب حاجی لوگ ہمارے برابر سے گذرتے تو ہم بڑی سی چادر سر سے گراکر چہرہ کے سامنے لٹکالیتے اور جب حاجی لوگ آگے بڑھ جاتے تو ہم چہرہ کھول لیتے ۔(رواہ احمدوابو داود) تشریح: اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سفر حج میں بھی پردہ لازم ہے ، عورت جب احرام باندھ لے تو احرام کھولنے تک چہرے پر کپڑا لگانا منع ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ چہرہ کھولے ہوئے حاجیوں کے سامنے پھرتی رہیں ۔ ایسی