تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
،فرمایا جس نے میری فرمانبرداری کی وہ جنت میں داخل ہوگا ، اور جس نے میری نافرمانی کی اس نےجنت میں داخل ہونے سے انکار کیا ۔ مخالفت رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عذاب اور آفت میں پڑنے کا ذریعہ ہے اور رب كائنات كا ارشاد ہے :{فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ} [النور: 63] (سوره نور ) جو لوگ رسول اللہ (ﷺ) کے حکم کی مخالفت کر تے ہیں انھیں ڈرتے رہنا چا ہئے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آپڑے یا انھیں دردناک عذاب نہ پہنچے۔ علانیہ مخالفت کرنے والے کو معاف نہیں کیا جائے سرورِ کائنات سید الکونین تاجدارِ مدینہ حضرت محمد مصطفی رسولِ اکرم روحی فداہ صلوات اللہ وسلامہ علیہ کا ارشاد گرامی ہے :((كُلُّ أُمَّتِي مُعَافًى إلا الْمُجَاهِرِينَ )) ( بخاري شریف)’’میری پوری امت کو معاف کیا جاسکتاہے مگر اللہ تعالی کی علانیہ بغاوت کرنیوالوں کو معاف نہیں کیا جائے گا‘‘اللہ کی ولا یت حاصل ہو تی ہے ہر قسم کے گناہوں سے بچنے سے جیسا کہ اللہ تعالی کا حکم ہے{وَذَرُوا ظَاهِرَ الْإِثْمِ وَبَاطِنَهُ إِنَّ الَّذِينَ يَكْسِبُونَ الْإِثْمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُوا يَقْتَرِفُونَ} [الأنعام: 120]( (چھوڑ دو کھلے گناہ بھی اور پوشیدہ چھپے ہوئے گناہ بھی۔