تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میرے اس حج کو حج مبرور بنا دے اور میرے گناہوں کو بخشے بخشائے کردے اور میری سعی کی قدردانی فرما(یعنی لائق ثواب بنادے) جمرات (شیاطین) کی رمی کرنے یعنی کنکریاں مارنے کا مسنون طریقہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے جمرہ کبری کی رمی کرکے اس طرح دکھلائی کہ کعبہ شریفہ کو اپنے بائیں طرف اور منی کو دائیں طرف کیا اور پھر سات کنکریاں ماریں، پھر فرمایا اسی طرح رمی کی تھی آنحضرتﷺنے جن پر سورۂ بقرہ نازل ہوئی ۔ (بخاری ومسلم) ۱۔ جمرہ عقبہ (یعنی بڑے شیطان ) کو کنکری مارنے کے بعد ٹھیرکردعا کرنا مسنون نہیں ہے ، یہ صرف جمرہ صغری ووسطی (یعنی پہلے اور درمیانی )کی رمی کرنے کے بعدمسنون ہے۔ ۲۔ دسویں تاریخ کو پہلی کنکری مارتے وقت تلبیہ موقوف کردیں جیسا کہ گزر چکا ہے۔ ۳۔ رمی داہنے ہاتھ سے کرنا چاہئے۔ ۴۔ ہر کنکری مارتے وقت’’ اللہ اکبر‘‘ کہنا مسنون ہے۔ ۵۔ مرد حضرات کو رمی کرتے وقت اتنا ہاتھ اٹھانا چاہئے کہ بغل نظر آجائے، لیکن عورت اتنا ہاتھ نہ اٹھائے، صرف بقدر ضرورت اٹھائے ۔ ۶۔ دسویں ذی الحجہ کو رمی کا وقت صبح صادق سے شروع ہوجا تا ہے، اور اسکا مسنون وقت طلوع شمس سے لے کرزوالِ آفتاب تک ہے ،اور بلا کراہت (جائزوقت) زوال سے غروبِ آفتاب تک ہے ، اور پھر اسکے بعد صبح صادق تک