تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قول یہ ہے کہ یہ صحابی حضرت ابو طلحہ رضى الله عنہ انصاری تھے،دوسرا قول ہے کہ یہ حضرت عبد اللہ بن رواحہ رضى الله عنہ تھے، تیسرا یہ کہ حضرت قیس بن ثابت رضى الله عنہ تھے․ واللہ تعالی اعلم (تفسیرانوار البیان ) اہم فوائد: امام نووی رحمہُ اللہ تعالى نے اس حدیث شریف سے حاصل ہونے والے متعدد فوائد ذکر کئے ہیں جن کو ہم یہاں نقل کرتے ہیں: (۱) حدیث مبارک سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ اور آپ ﷺ کے اہل بیت کس قدر دنیا سے بے نیازی اختیار فرماتے تھے ،اور بھوک وتنگی برضا ورغبت برداشت کرلیتے تھے۔ (۲) قوم کے سردار کو چاہئے کہ جو کچھ میسر ہو اس سے اپنے مہمان کی ضیافت پہلے خودہی کرے اس کے بعد دوسروں کو اس سلسلہ میں تعاون کرنے کیلئے متوجہ کرے۔ (۳) حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ تنگی کے حالات میں بھی مہمان نوازی کرنا سعادت ہے۔ (۴) حدیث شریف سے مہمان کے اکرام کی اہمیت اور ایثار کی فضیلت مستفاد ہوتی ہے ۔ (۵) مہمان کے اکرام اور اس کی ضیافت میں ایسا حیلہ کرنے کا جواز کہ جسکی وجہ سے وہ بلاجھجک میزبان کی پیش کردہ چیز تناول کرلے ، (اگر وہ میاں بیوی حیلہ سے کام نہ لیتے تو مہمان تنہا کھانا نہ کھاتا )۔ (۶) حدیث شریف میں اِن میاں بیوی کے لئے (جنھوں نے خود بھوکے رہ کر