تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۵۰)حرمین شریفین میں ملنے والے وقت کی قدرکرنا اور بازاروں میں وقت ضائع نہ کرنا حرمین شریفین میں جو وقت ملا ہے یہ بہت قیمتی ہے اس کی قدر کرنی ضروری ہے، بازاروں میں بلا ضرورت وقت خرچ کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے: أحبُّ البلاد إلیٰ اللہ مساجدها وأبغض البلاد إلیٰ اللہ أسواقها (شہروں کی سب سے زیادہ پسند یدہ جگہیں عند اللہ مسجدیں ہیں اور شہروں کی سب سے زیادہ نا پسند یدہ جگہیں عند اللہ اس شہرکے بازار ہیں۔ ( رواہ مسلم ) اگر ضرورۃ بازار جانا پڑے تو نظر نیچی رکھے اور بازار کی دعا پڑھے :لا إلٰه إلاّ اللہ وَحدَہُ لاَ شَرِیک لَه لَه المُلـک وَلَه الحَمد ُیحیی وَ یُمیتُ وَهوَ حیٌ لا یَمُوتُ بِیَدِہٖ الخَیر وَهوَ عَلیٰ کُلِّ شَیئٍ قَدِیر. تو اس کیلئے اللہ جل شانہ دس لاکھ نیکیاں لکھ دیں گے،اوراس کے دس لاکھ گناہ معاف فرمادیں گے ،اور اس کے دس لاکھ درجات بلند فرمادیں گے اور اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنادیں گے ۔(رواہ الترمذی ،والحاکم فی المستدرک وابن ماجة ) حرمین شریفین میں حجاج کرام کو عموماً چالیس روز کا وقت میسر آجاتا ہے ، اس کو غنیمت جانتے ہوئے ، قضاء نمازیں جو ذمہ میں ہیں ان کو ادا کرلینا چاہیئے ، یہ حقوق اللہ میں سے ہے ، ان کی ادائے گی بھی ضروری ہے ، جوقضا نماز پڑھے یہ نیت کرے کہ میرے اوپر سب سے پہلی یا سب سے آخری جو فجر کی نماز ہے۔