تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
موزے پہن کر طواف کرنا مکروہ نہیں ۔ (عمدۃ الفقہ ص ۱۸۹تا ۱۹۱) طواف کے منکرات س: منکرات ِطواف کیا کیا ہیں؟ ج: طواف کے منکرات بیان کئے جاتے ہیں : (۱) رکن یمانی اور رکن شامی کا استلام اور ان کی طرف اشارہ کرنا مکروہ ہے ، بلکہ باتفاق ائمہ اربعہ بدعت ہے۔ (۲) ایک بدعت منکر ہ جو اکثر ناواقف لوگ کرتے ہیں یہ ہے کہ طواف کرنے سے پہلے بیت اللہ شریف کو لپٹتے اور چومتے ہیں، حالانکہ رسول اللہ ﷺ کی سنت یہ ہے کہ حجر اسود سے طواف شروع کیا جائے ، اس کے علاوہ کسی اور عمل سے طواف کی ابتدا کرنا سنت کے خلاف ہے ۔ (۳) مقامِ ابراہیم (علیہ السلام) کا بوسہ نہ لے اور نا ہی اس کا استلام کرے ،کیونکہ ایسا کرنا سنت سے ثابت نہیں، اس لئے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مناسک میں اس کو ممنوع لکھا ہے ۔ (۴) عورتیں مردوں میں مل جل کر چلتی ہیں، اور بسا اوقات وہ اپنے اعضاء ِستر بھی کھلا رکھتی ہیں جس سے دیگر طواف کرنے والوں کو بھی گنہگار کرتی ہیں، اور بسا اوقات ان کےجسم کے اعضاء غیرمردوں سے مس ہوجاتے ہیں ، عورتوں کو چاہیئے کہ ایسے وقت میں طواف کریں جب بھیڑ نہ ہو، یا ذرا فاصلہ سےطواف کریں، نیز طواف کرنے میں بھی پردہ کا خاص اہتمام کیا کریں ۔ (۵) طواف شروع کرنے سے پہلے یا درمیان ِ طواف بہت سے لوگ حجر ِ اسود پر بوسہ لینے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ سخت بھیڑ ہوتی ہے، تب بھی دوسروں کی