تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الحج’’ (حدیث صحیح ) ( أخرجه ابن ماجة وابن حبان والحاکم وغیرھم ) ترجمہ :حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میرے پاس جبریل آئے اور کہا کہ اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنے صحابہ کو حکم کیجئے کہ تلبیہ بلند آوازوں سے پڑھیں ، کیونکہ یہ حج کی نشانیوں میں سے ہے ۔وعن أبی بکر الصدیق رضي اللہ عنه أن رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم سئل أي الأعمال أفضل؟ قال:‘‘العج والثج’’( رواه الترمذی وابن ماجة والحاکم وقال صحیح الإسناد) ترجمہ: حضرت ابو بکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سے اعمال زیادہ افضل ہیں ؟ ارشادفرمایا :‘‘بلند آوازوں سےتلبیہ پڑھنا اوراونٹوں کونحرکرنا’’۔ تنبیہ: خواتین بلند آواز سے تلبیہ نہ پڑھیں بلکہ آہستہ پڑھیں ۔ (۵۶،۵۷)تلبیہ پڑھنےکےبعداللہ تعالیٰ سےمغفرت اور رضائے الہٰی کاسوال کرنااوردوزخ سےاللہ کی پناہ لینا بعض اہل علم نے تلبیہ پڑھنے کے بعداللہ تعالیٰ سے مغفرت اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی رضا کا سوال کرنے، اور دوزخ کے عذاب سے اللہ کی پناہ لینے کو مستحب لکھا ہے، جس کی دلیل حدیث ِحضرت خزیمہ ہے جو اپنے والد ثابت رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ:((أنَ رسول اللہ ﷺ کان إذا فَرَغَ مِنْ تَلْبِیَتِه سألَ اللہ تعالیٰ مَغْفِرَتَه وَ رِضْوَانَه ، واستعاذَ بِرَحْمَتِهِ مِنَ