تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ضروری ہے ۔ اور طواف اور تلاوت بھی کر سکتی ہے ۔ حیض و نفاس کےبارےمیں ایک عام قاعدہ حیض کی اقل مدت تین دن اورتین رات ہے یعنی بہتر (۷۲)گھنٹے اس سے کم کسی کو خون آئے تو وہ حیض شمار نہ ہو گا بلکہ وہ استحاضہ ہےأقل الحیض ثلاثة أیام و ما نقص من ذلک فهو استحاضة (ھدایہ ج۱/ص۶۲)حیض کی اکثر مدت دس دن اور دس رات ہے۔(واکثرہ عشرۃبعشر لیال کذا رواہ الدار قطنی(درمختارج۱ص۴۱۳) دوحیضوں کے درمیان طہر(پاکی) کی مدت کم سے کم پندرہ دن ہے اور اس سے کم میں جو خون آئے گا وہ حیض شمار نہ ہوگا ۔أقل الطهر بین الحیضتین أو النفاس والحیض خمسة عشر یوما و لیالیها إجماعا . (درمختارج۱/ص۴۱۴) دوحیضوں کے درمیان یا نفاس اورحیض کے درمیان کوئی اکثر مدت متعین نہیں ہے کہ عورت کتنے دن پاک رہ سکتی ہے ولاحدلأکثرہ وإن استغرق العمر . (در مختار ج۱/ص۴۱۴ ) حیض و نفاس میں طواف کےچندمسائل مسئلہ: طواف عمرہ : اگر حالتِ حیض یا نفاس یا جنابت میں طواف عمرہ کریں تو ایک دم یعنی بکری بطور کفارہ حدودِ حرم میں ذبح کروانا لازم ہو گا، اور اگر پاک ہونے کے بعد اعادہ کریں تو دم ختم ہوجائے گا ۔( و لو طاف للعمرۃ کله ، أو أکثره، أو أقله ، و لو شوطا جنبا،أوحائضا، أو نفساء ، أو