تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یا نہیں؟ جواب: فقہاء کرام نےبارہ سال سےپندرہ سال تک کےبچے کومراہق شمار کیا ہے، اگر مراھق سوجھ بوجھ رکھتا ہو تو اسکے ساتھ سفر جائزہے بشرطیکہ اس میں بلوغ کی کوئی علامت نہ پائی جائے ۔ اگر علامتِ بلوغ پائی جاتی ہے تو وہ بالغ ہے بالغ محرم کے ساتھ تو سفر جائز ہے ہی ، ہاں اگر بالغ محرم فاسق ہو اس سے اطمئنان نہ ہو تو اس کے ساتھ سفر نہ کرے ۔ اور محرم سوجھ بوجھ رکھنے والے مراہق کے ساتھ سفر جائز ہے ۔ شرح فتح القدیر میں ہے۔ ولا تسافر مع عبدها و المحرم غیر المراهق بخلاف المراهق و حدہ ثلاثة عشر أو اثنتا عشر سنة .( فتح القدیر جزء ۹ص ۴۷۰ فصل علی الزوج أن یسکنها فی دار ) عورت کے لئے بلا محرم سفر کرنے سے متعلق سوال اور اس کا تفصیلی مدلل جواب سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان کرام کہ عورت کو بلامحرم سفرِ حج کرنا کیسا ہے ؟ اور کیا جوان اور بوڑھی کا کچھ فرق ہے ؟ اور قافلہ میں دیندار مرد وپرہیزگار مردبھی ہوں تو کیا بلا محرم عورت کو حج کے لئے اجازت ِ سفر ہے ؟ جواب: عورت کے لئے بلا محرم سفر کرنا جائز نہیں اگرچہ کتنی ہی بوڑھی ہو یا دوسری دیندار عورتوں کے ساتھ ہو۔قال فی البحر (ج۶ص۳۶۵): بعد نقل الأحادیث فأفاد هذا کله أن النسوۃ الثقات لا تکفي الخ. اگرچہ قافلہ میں دیندار پرہیز گار مرد بھی موجود ہوں سفر حج ہو یا سفرعمرہ یا اور کوئی سفر ہو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کو بغیر محرم سفر کرنے