تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کیونکہ ہرقدم پر دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور دس گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور دس درجات بلند کردئے جاتے ہیں۔ ( رواہ الإمام احمد ) فائدہ: اگرکسی نے شدید گرمی میں طواف کیا تو اس میں مشقت بڑھ جانے کی وجہ سے زیادہ اجر ہے کیونکہ حضورﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کےعمرہ کے بارے میں فرمایا : تمہیں اجر تمہاری مشقت اور خرچ کے بقد ر ملے گا۔ (رواہ الحاکم) لیکن حدیث شریف کا یہ مطلب نہیں کہ عمداً مشقت کو اختیار کیا جائے بلکہ مطلب یہ ہے کہ اگر زیادہ تکلیف پہنچ گئی تو زیادہ اجر ہے، اور جس کو شدید گرمی برداشت نہ ہووہ جان بوجھ کر ایسا بالکل ہی نہ کرے،اوربارش کی حالت میں طواف کرنے کی زیادہ فضیلت ہے کیونکہ یہ نزولِ رحمت کاخاص وقت ہوتاہے اورمقبولیتِ دعاکا بھی۔ طواف کے محرمات س: محرمات ِطواف یعنی وہ چیزیں جو طواف میں حرام ہیں بیان فرمائیں۔ ج: وہ چیزیں جو طواف کرنے والے کےلئے حرام ہیں آٹھ ہیں: (۱) حدث ِاکبر یعنی جنابت یا حیض یا نفاس کی حالت میں طواف کرنا سخت حرام ہے ، اور حدث ِ اصغر (بے وضو ہونے )کی حالت میں طواف کرنا بھی حرام ہے لیکن بہ نسبت حدث اکبر کے کم درجہ ہے۔ (۲) بالکل ننگا ہونے یا اس قدر ستر ِعورت کھلا ہونے کی حالت میں طواف کرنا جس قدر ستر کھلا ہونے سے نماز نہیں ہوتی ، یعنی چوتھائی عضو کی مقدار یا اس سے زیادہ کھلا ہونا ، یا ایسا تنگ لباس پہننا جوجسم سے چپٹا ہوا ہو ۔