تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
محدثا، فعلیه شاۃ)(مناسک ملا علی قاری ص ۳۵۲) مسئلہ: طوافِ نذر (جس نے طواف کرنے کی نذر کی ہو وہ) واجب ہے ، لہذا اگر حالتِ حیض یا نفاس یا جنابت میں طوافِ نذر کیا جائے گا تو جرمانہ میں ایک دم دینا ہوگا اور پاکی کی حالت میں اعادہ کرنے سے وہ دم معاف ہو جائے گا ۔ اور استغفار و تو بہ بھی کرے ۔ (معلم الحجاج ص ۱۳۱) مسئلہ: طوافِ قدوم : حالتِ جنابت وحیض و نفاس میں طوافِ قدوم کرنے سے جرمانہ میں دم واجب ہوگا اور پاک ہونے کے بعد اعادہ کرنے سے جرمانہ ساقط ہوجائے گا ۔ ( و لو طاف للقدوم ) أی کله أو أکثرہ علی ما هو الظاهر ( جنبا، فعلیه دم ).(شرح اللباب ص ۳۵۱) مسئلہ: طوافِ وداع : حائضہ عورت اگر مکہ کی آبادی سے نکلنے سے پہلے پاک ہو جائے تو اس کو لوٹ کر طوافِ وداع کرنا واجب ہے (جب کہ لوٹنا اپنے اختیار میں ہو ) اور اگر آبادی سے نکلنے کے بعد پاک ہوتوواجب نہیں لیکن اگر میقات سے گزرنے سے پہلے کسی وجہ سے واپس آئے گی تویہ طواف واجب ہوگا ۔ جوعورت بلا احرام میقات سےگزر کر مکہ مکرمہ پہنچ گئی اس کا حکم سوال : ایک عورت نے حیض کی وجہ سے میقات سے احرام نہ باندھا کیونکہ اس کو مسئلہ کا علم نہ تھا تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟