تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طوافِ زیارت کے بعد منی کو واپسی دسویں تاریخ کو طوافِ زیارت کے بعد منی واپس آجائے اور گیارہویں بارہویں شب منی میں گزارے اور ان دونوں دنوں میں زوال کے بعد تینوں جمرات کی رمی کرے دس تاریخ کو طوافِ زیارت نہ کیا ہو تو گیارہویں بارہویں تاریخ میں سے کسی وقت رات کو یا دن کو مکہ معظمہ جا کر طواف کر لے ۔ چوتھا دن ۱۱ ذی الحجہ اگر قربانی یا طوافِ زیارت کسی وجہ سے دس تاریخ کو نہیں کر سکا تو آج گیارہویں کو کر لے، زوال آفتاب کے بعد تینوں جمرات کی رمی کرے ، آج کی رمی کا وقت مستحب زوال کے بعد شروع ہو کر غروب آفتاب تک ہے ، غروب کے بعد مکروہ ہے ، مگر بارہویں تاریخ کی صبح طلوع ہو نے سے پہلے پہلے رمی کرلی جائے تو ادا ہو جاتی ہے دم نہیں دینا پڑتا ، اور اگر بارہویں تاریخ کی صبح ہو گئی تو اب گیارہویں تاریخ کی رمی کا وقت فوت ہو گیا ، اس کی قضا اور جزا دونوں لازم ہو ں گی ، یعنی بارہویں تاریخ کو اس دن کی رمی بھی کرے اور گیارہویں کی فوت شدہ رمی کی قضا بھی کرے ، اور دم بھی دے ، گیارہویں تاریخ کی رمی اس ترتیب سے کرے کہ پہلے جمرہ اولی پر سات کنکریاں اسی طریقے سے مارے جس طرح دس تاریخ کو جمرہ عقبہ کی رمی کر چکا ہے ، اس کی رمی سے فارغ ہوکر مجمع سے ہٹ کر قبلہ رخ ہو کر ہاتھ اٹھا کر دعا کرے ، کم سے کم اتنی دیر ٹھہرے جتنی دیر میں بیس آیتیں پڑھی جاسکیں ، اس وقفہ میں تکبیر و تہلیل ، استغفار و درورد شریف میں مشغول رہے ، اپنے اور اپنے احباب اور عام مسلمانوں کے لئے دعا کرے یہ بھی قبولیت دعا کا