تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حنفی علماء حاجی کو یہی فتوی دیتے ہیں کہ اگرنماز اپنے اپنے خیموں میں ادا کریں توظہر کی نماز نمازِظہر کے وقت میں اورعصرکی نماز نمازِعصر کے وقت میں باجماعت پڑھیں اورنمازوں کے علاوہ جو وقت ہے اسے ذکر اور دعاء اور تلبیہ میں خرچ کریں۔ عرفات میں غسل کرنا وقوف عرفات کیلئے غسل کرنا مستحب ہے ، اگر بآسانی میسر ہو تو کرلینا چاہئے ، اور اگر اس کا موقع نہ ملے تو وضو ہی کافی ہو جا ئے گا ، اور اول وقت میں نماز ادا کر کے وقوف شروع کر دے ، اور اگر امام حج کی اقتداء میں نماز پڑھ رہا ہے تو ظہر و عصر جمع کر کے پڑھنا مسنون ہے ، اور اگر اپنے خیمے میں پڑھ رہا ہے تو ہر دونوں نمازیں اپنے اپنے وقت میں با جماعت ادا کریں ، شوافع کے نزدیک اپنے خیمے میں بھی ظہر اور عصر جمع کرنا درست ہے ۔ وقوفِ عرفہ کا مسنون طریقہ وقوف عرفات کیلئے غسل کرنامستحب ہے، اگر بآسانی میسر ہوتوکرلینا چاہئے، اور اگر اس کا موقع نہ ملے تو وضو ہی کافی ہوجائے گا، زوال آفتاب کے بعد سے غروب آفتاب تک پورے میدان عرفات میں جہاں چاہیں وقوف کر سکتے ہیں مگر افضل یہ ہے کہ جبل الرحمۃ جو عرفات کا مشہور پہاڑ ہے اس کے قریب جس جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا موقف ہے اس جگہ وقوف کریں بلکہ اس جگہ نہ ہوتو جس قدر اس کے قریب ہو بہتر ہے، لیکن اگر جبل رحمت کے پاس جانے میں دشوار ہو یا واپسی کے وقت اپنا خیمہ تلاش کرنا مشکل ہو جیسا کہ آجکل عموماً پیش آتا ہے تو