تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یموت بها أحد إلا کنت له شفیعاً أو شهیداً یوم القیامة ․ (رواہ الطبراني فی المعجم الکبیر (۲۴/۲۹۴)، والبیهقی فی شعب الإیمان (۸/۱۱۴)، وذکرہ الهیثمی فی مجمع الزوائد (۳ /۳۰۶)، وقال: رواہ الطبرانی فی الکبیر ورجاله رجال الصحیح خلا عبد الله بن عکرمة وقد ذکرہ ابن ابی حاتم وروی عنه جماعة ولم یتکلم أحد بسوء) ترجمہ:حضرت سبیعہ اسلَمیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کو مدینہ میں مرنے کا موقع ملے تواس کو چاہئے کہ مدینہ ہی میں مرے، کیونکہ جس کا مدینہ میں انتقال ہوا میں اس کے لئے قیامت کے روز سفارشی یا گواہ ہوں گا۔ فضیلت نمبر۱۱0 نبی اکرم ﷺ کا بکثرت بقیع تشریف لےجانااوراہل بقیع کے لئے دعا و استغفار فرماناعن عائشة رضی اللہ عنها أنها قالت : کان رسول اللہ ﷺ کلما کان لیلتها من رسول اللہ ﷺ یخرج من آخر اللیل الی البقیع فیقول : السلام علیکم دار قوم مؤمنین و اتاکم ما توعدون غداً مؤجلون وإنا إن شاء اللہ بکم لاحقون اللهم اغفر لاھل بقیع الغرقد (رواہ مسلم کتاب الجنائز باب ما یقال عند دخول القبور(رقم۹۷۶) ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب بھی میری باری ہوتی تھی تو رسول اللہ ﷺ رات کے آخری حصہ میں بقیع تشریف لے جاتے اور