تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرتے ہوئے یہی فرمایاہے-(فتح الباری:(ج۷ / ص۲۴۵) اسی طر ح حافظ ابن کثیرنے بھی ان روایات کے درمیان تطبیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب مسجد ِ قباء کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے تو مسجد ِ رسول ﷺ کی بنیاد تقویٰ پر رکھی جانا بطریق اولیٰ ہے۔(تفسیر ابن کثیر: (ج۲ /ص۳۹۰) فضیلت نمبر۱۸ مدینہ منورہ مہبط ِوحی ہے قرآن کریم کا بڑا حصہ اس میں نازل ہوا نزول قرآن کریم کی ابتدأ مکۃ مکرمۃ میں جبل نور کے غارِ حراءٴ میں ہوئی، سورہٴ علق کی ابتدائی پانچ آیات نازل ہوئیں:{ وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ } [البقرة: 281] آنحضرت ﷺکی بعثت کے بعد آپ ﷺ کا قیام تیرہ سال مکہ مکرمہ میں رہا اور قرآن شریف نازل ہوتا رہا، اور جب آنحضرت ﷺ ہجرت فرماکر مدینہ منورہ تشریف لے آئے تو نزول قرآن کریم کا سلسلہ حیاتِ مبارکہ کے آخری ایام تک جاری رہا،آخری آیات جو نازل ہوئیں ان میں ایک یہ آیت بھی ہے :وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ