تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوگئیں۔اس کے بعد منیٰ کو روانہ ہو جائیں۔ منیٰ مکہ مکرمہ سے تین میل کے فاصلہ پر دو طرفہ پہاڑوں کے درمیان ایک بہت بڑا میدان ہے۔ آٹھویں تاریخ کی ظہر سے نویں تاریخ کی صبح تک منیٰ میں پانچ نمازیں پڑھنا اور رات کو منیٰ میں قیام کرنا سنت ہے اگر اس رات کو منی کے علاوہ کہیں اوررہا یا عرفات میں پہنچ گیا تو خلاف سنت ہونےکی وجہ سے مکروہ ہے۔ (۳۴)نویں ذی الحجہ کو عرفات روانہ ہونا آج حج کا سب سے بڑا رکن یعنی وقوف عرفہ ادا کرنا ہے جس کے بغیر حج نہیں ہوتا۔طلوع آفتاب کے بعد جب کچھ دھوپ پھیل جائے منیٰ سے عرفات کے لئے روانہ ہو جائے جو منیٰ سے تقریباً چھ میل ہے۔نویں ذی الحجہ کو زوال کے بعد سے صبح صادق تک کے درمیانی حصہ میں احرام کی حالت میں کسی قدر بھی عرفات میں ٹھہر جائے یا وہاں سے گزر جائے تو حج ہو جائے گا۔اگر اس وقت میں ذرا دیر کو بھی عرفات میں نہ پہنچا تو حج نہ ہوگا اور زوال کے بعد غروب آفتاب تک عرفات میں ٹھہرنا واجب ہے جو شخص اس وقت میں نہ پہنچ سکے وہ آنے والی رات میں کسی وقت بھی پہنچ جائے تو اس کا حج ہوجائیگا۔ سنت طریقہ یہ ہے کہ ظہر اور عصر کی نماز اکٹھی امیر حج کی اقتداء میں پڑھی جائے ۔ یعنی عصر کو بھی ظہر ہی کے وقت میں پڑھ لیں۔وہاں جو بڑی مسجدجس کو مسجد نمبرہ کہتے ہیں اس میں امام دونوں نمازیں اکٹھی پڑھاتے ہیں۔لیکن چونکہ ہرشخص وہاں پہنچ نہیں سکتا اور سب حاجی اس میں سما بھی نہیں سکتے اور بغیر امیر حج کی اقتداء کے دونوں نمازوں کو جمع کرنا بھی ثابت نہیں۔اس لیے ہندوستان ، پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان وغیر کے