تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے کہ عمرہ کا ثواب مل جائے گا،لإطلاق قوله ﷺ : الصلاة فی مسجد قباء کعمرة . واللہ تعالیٰ اعلم فضیلت نمبر34 مدینہ منورہ کی بستی کی طرف نبی اکرم ﷺ کو ہجرت فرمانے کاحکمعن أبي هریرة رضى الله عنه یقول : قال رسول اللہ ﷺ (أمرت بقریة تأکل القری یقولون یثرب وهي المدینة تنفی الناس کما ینفي الکیر خبث الحدید) ․ (رواہ البخاری : کتاب الحج ، باب فضل المدینة ( رقم ۱۸۷۱) ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ رسول اللہ ﷺ کا ارشادنقل کرتے ہیں کہ مجھے ایسی بستی کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو تمام بستیوں کو کھالے گی، لوگ (یعنی منافقین) اس بستی کو یثرب کہتے ہیں، حالانکہ وہ مدینہ ہے، وہ (بُرے )آدمیوں کو اس طرح دور کردیتی ہے جس طرح بھٹی لوہے کے میل کچیل کودور کردیتی ہے۔ تشریح: حافظ ابن حجر شارح صحیح بخاری فرماتے ہیں کہ ”مدینہ“ اس شہر کا نام ہے جس کی طرف رسول اللہ ﷺ نے ہجرت فرمائی اور جہاں آپ ﷺ آرام فرما رہے ہیں، اللہ تبارک وتعالیٰ کا فرمان ہے:يَقُولُونَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ (المنافقون:۸) جب لفط ”مدینہ“ علی ا لإطلاق بولاجائے تو اس سے متبادر مفہوم صرف مدینہ ہی