تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بلا محرم جازمع الکراهة ۔الخ أی الکراهة التحریمية (در مختار /کتاب الحج ۲/۴۶۵) یعنی اگر کسی خاتون نے بلا محرم کے حج کرلیا تو حج ادا ہوگیا مگر ایسا کرنا مکروہ تحریمی ہے۔ لہذا حج مبرور نہ بنےگا۔ حج کےلئے تنہا عورتوں کا قافلہ سوال: بعض خواتین (جن کی مالی حالت اچھی ہے لیکن کوئی محرم وغیرہ نہیں) جماعت کی شکل میں حج کے لئے جانا چاہتی ہیں اس طرح قافلہ بناکر جانا کیسا ہے ؟ کوئی ذی حیثیت عورت حج کرنا چاہتی ہے اور دوسری عورتوں کوبھی اپنے ساتھ حج کروانا چاہتی ہے مگر کوئی محرم نہ ہو تو کیا وہ حج سے محروم رہے ؟ جواب: بلامحرم سفر حج جائز نہیں قافلہ میں اگر دیندار مرد موجود ہوں اور محرم نہ ہوں تو عورت کے لئے اس قافلے کے ساتھ سفر جائز نہیں تو تنہا عورتوں کے قافلے کے ساتھ کیسے جائز ہوسکتاہے ۔وعن النبي ﷺ : ألا لا تحجن امرأۃ إلا ومعها محرم .(رواه الدار قطنی فی سننه وأبو یعلی فی مسنده باسناد صحیح ) ترجمہ: حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : خبردار کوئی عورت بغیر محرم کے ہرگز حج نہ کرے۔ خواتین کیلئے بلا محرم سفر ممنوع ہونے کی حکمت سوال :خواتین کے لئے بلا محرم حج کو جانا کیوں منع ہے اس میں کیا حکمت ہے ؟ جواب:بشری تقاضہ کے طور پر مرد کا میلان عورت کی طرف اور عورت کا