تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ ﷺ ونحن محرمات فإذا التقینا الرکبان سدلنا الثوب علی وجوھناسدلا . (رواہ الدار قطني ج ۲ص۲۹۴) ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا سے مروی ہے فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے اور ہم احرام کی حالت میں تھے تو جب قافلوں سے ہمارا سامنا ہوتا توہم اپنے چہروں پر کپڑالٹکا لیتی تھیں۔ متفرق مسائلِ احرام سوال : بعض خواتین تلبیہ زور سے پڑھتی ہیں کیا یہ جائز ہے؟ جواب: خواتین کیلئے اتنی زور سے تلبیہ پڑھنا منع ہے کہ اجنبی مرد سن لیں، لہٰذا ان کو آہستہ پڑھنا چاہئے تاکہ غیر محرم کو آواز نہ پہنچے ۔و رفع الصوت بها ) لشهادۃ الأرض و الحجر و المدر و الشجر له، إلا المرأۃ فإن صوتها عورة فیجب صونها (مناسک ملا علی قاری ص ۹۱) و فی الدر المختار ج ۲ /۵۲۸:و لا تلبي جهرا ، بل تسمع نفسها دفعا للفتنة، ) سوال: کیا حالتِ احرام میں نکاح کرنا جائز ہے ؟ جواب: حالتِ احرام میں عقد ِ نکاح (عند الإمام أبی حنیفة ) جائز ہے ، کیونکہ عقد نکاح احرام کی نیت کرنے سے مانع یا منافی نہیں ، البتہ جماع اور اسکے دواعی ممنوع ہیں ۔عن ابن عباس-رضي الله عنهما- أن النبي صلى الله عليه وسلم تزوج ميمونة وهو محرم . (صحيح البخاري - رقم 1837- ج3 / 19) (والتزوج و التزویج ) أي إصالة و نیابة.(مناسک ملا علی قاری ص۱۲۵-فصل فی مباحاۃ الاحرام)