تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آبِ زمزم پیتے وقت اہل اللہ کی دعااورنیت زمزم پیتے وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نیت ابن المقري نے نشر الآس میں لکھا ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ماء زمزم پیا اور یوں کہاکہ اللّهم اشربه لظمأ یوم القیامة ، یعنی اے اللہ میں اسکو قیامت کے دن کی پیاس سے بچنے کی نیت سے پی رہاہوں ۔ (الجواہر المنظم ص ۴۲ بحوالہ فضل ماء زمزم ) حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی نیت حاکم نے اپنی مشہورکتاب ’المستدرک‘ (۱/۴۷۳)میں روایت کیا ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما جب زمزم پیتے تھے تویہ دعا پڑھتے تھے : ((اللهم انی اسئلک علماً نا فعًا ورزقاً واسعاً وعملاً متقبلا )) ترجمہ: اے اللہ میں آپ سے علم نافع اور رزق واسع اور مقبول عمل کاسوال کرتاہوں ۔ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی نیت زمزمی نے نشرالآس میں قرۃ العین سے نقل کیاہے کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے اسلئے پیا کہ یااللہ مجھے اعلم العلماء (یعنی اپنے زمانہ کاسب سے بڑا عالم بنادیجئے) امام صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی یہ دعاقبول ہوئی اور وہ اپنے زمانہ کے اعلم العلماء بنے اور فقہ میں جوانکامقام ہے وہ اہل حق پر عیاں ہے ،انکی فقاہت کا اہل حق میں سے