تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رہتے ہیں حدیث شریف میں ہے :عن عبدالله قال رسول اللہ صلى الله عليه وسلم ان لله مَلاَئِكَةً في الأَرْضِ سَيَّاحِينَ يبلغوني من أمتي السَّلاَمَ . (مسندأحمدج1 /ص387ورواہ النسائی رقم ۱۲۸۲ج۳ص ۴۳) ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہیکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تبارک و تعالی کے بہت سے فرشتے ہیں جو زمین میں گردش کرتے رہتے ہیں اور میرے امتیوں کا سلام مجھے پہنچاتے ہیں ۔ حج وعمرہ میں خواتین کیلئے پردہ کےاہتمام کرنےکابیان سوال : مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عموماً خواتین پردہ کا اہتمام نہیں کرتیں ، اس سلسلہ میں اسلامی ہدایات کیا ہیں؟ جواب: خواتین کوعموماً اپنی زندگی میں پردہ کا اہتمام کرنا ضروری ہے بالخصوص حج میں اس کا اہتمام اور زیادہ کریں بعض باپردہ عورتیں بھی یہاں حرمین شریفین آکر اپنے پردوں کو اُتار پھینکتی ہیں ،اور بے حجاب ہوجاتی ہیں ، اور اس طرح گناہ کبیرہ کی مرتکب ہوتی ہیں، نہ صرف یہ کہ بے حجاب ، بلکہ ایسے لباس میں بیت اللہ کا طواف کرتی ہیں جو شرافت سے دور ہوتا ہے یعنی ململ کے کپڑے یا باریک کپڑے پہن کر یا تنگ سلے ہوئے ہوتے ہیں اور مدینہ منورہ میں مسجدِنبوی شریف میں بھی اسی طرح آجاتی ہیں اور افسوس اس بات کا ہے کہ نہ شوہر اور نہ ان کے محرم حضرات اس بے حجابی کو روکنے کی تدبیر کرتے ہیں ، نہ قافلہ کی طرف سے اس پر کوئی پابندی عائد کی جاتی ہے ، بے محابا مردوں کے درمیان گھستی ہیں، حجرِ اسود کا بوسہ لینے کے لئے مردوں کے ساتھ دھکا پیل میں جان بوجھ کرگھستی ہیں،