تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ترجمہ: حالانکہ انکو یہی حکم ہوا تھا کہ اللہ کی اس طرح عبادت کریں کہ عبادت کو اسی کیلئے خاص رکھیں یکسو ہوکر ۔ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :{ قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ} (2) ترجمہ: آپ فرمادیجئے کہ بلا شبہ میری نماز اور میری سب عبادتیں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب رب العالمین کیلئے ہے اس کا کوئی شریک نہیں ۔ اور رسول اللہﷺکاارشاد ہے:«إنما الأعمال بالنیات وانما لکل امرء ما نوی» (الحدیث) یعنی اعمال قبول ہونے کا دار ومدار نیتوں پر ہے اور ہرشخص کیلئے وہی ہے جو اس نے نیت کی ۔ اور اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں اہل استطاعت پر حج فرض قرار دیتے ہوئے اخلاص کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ فرمادیا :{ولِلہ} کو{عَلَیٰ النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ} پر مقدم فرمایا اور یہ قرآن حکیم کے اسلوبِ بیانی کے محاسن میں سے ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(2)[الأنعام: 162] (۲)حج وعمرہ کاہرعمل سنت کےموافق کرنےکاعزم کرنا عمل کے مقبول ہونے کی اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ شرط بھی ہے کہ یہ عمل رسول اللہﷺکے طریقے کے مطابق ہو ۔ رسول اللہ ﷺنے عملی طور پر امت کو