تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲۴) زادِراہ ساتھ لینا اورمخلوق سے سوال کرنے سے پرہیز کرنا اللہ تعالیٰ کاارشادہے:{ وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى} [البقرۃ:۱۹۷] ترجمہ: زادِ راہ ساتھ لے لیا کروکیونکہ بہتر زادِ راہ بچا رہنا ہے۔ (بچے رہنے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں سے سوال نہ کیا جائے) ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ یمن کے لوگ حج کو آتے تھے لیکن سفر کیلئے انتظام کرکے نہیں چلتے تھے(زادِ راہ پاس نہ ہوتا تھا) اور کہتے تھے کہ ہم توکل والے ہیں، جب مکہ معظمہ پہنچ جاتے تھے تو لوگوں سے سوال کرتے تھے، لہٰذا اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ توشہ ساتھ لیا کرو، کیونکہ بہتر توشہ یہ ہے کہ لوگوں سے سوال نہ کیا جائے۔ ( صحیح بخاری (۱/۲۰۶) (۲۶) مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کیلئےغسل کرنا مکہ مکرمہ کے داخلہ کے لئے غسل کرنا مستحب ہے، اگر با آسانی میسر ہوجائے تو غسل کرلینا چاہئے، اگر میسر نہ ہوسکے تو کوئی حرج نہیں ۔( حجۃ الوداع ص۶۲)۔ (۲۷) مکہ مکرمہ میں ثَنِیۃ العُلیا کیطرف سےداخل ہونا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں دن کے وقت ثنیۃ العلیا کی طرف سے داخل ہوئے تھے، یہ ثنیۃ العلیا معلا کی طرف ہے، اور اس علاقہ کو آج کل حجون بھی کہا جاتا ہے، جمہور علماءِ کرام کے نزدیک اس طرف سے داخل ہونا مندوب