تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
المنبر فقال :” إنی فرط لکم وأنا شهید علیکم وإني واللہ لأنظر إلی حوضی الآن وإني أعطیت مفاتیح خزائن الأرض أو مفاتیح الأرض وإني واللہ ما أخاف علیکم أن تشرکوا بعدی ولکن أخاف علیکم أن تنافسوا فیها ( أی فی الدنیا)․ ( رواہ البخاری رقم (۱۳۴۴) کتاب الجنائز، باب الصلاة علی الشہید) ترجمہ:حضرت عقبہ بن عامررضى الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک روز تشریف لائے اور اُحد کے شہداء پر اس طرح نماز جنازہ پڑھی جس طرح نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے پھر آپ ﷺ منبر کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا کہ میں حوض پر تم سے پہلے پہنچنے والا ہوں اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دے دی گئی ہیں، مجھے تمہارے بارے میں میرے بعد شرک میں ابتلاء کا ڈر نہیں لیکن مجھے تمہارے بارے میں یہ خدشہ ہےکہ تم دنیا داری میں منہمک ہوجاؤ گے،اور اس میں ایک دوسرےسےسبقت لیجانےکی کوشش کروگے۔(بخاری شریف) فضیلت نمبر۶1سفر سے واپسی پر مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد گھر جانے سے پہلے مسجد نبوی شریف میں دورکعت ادا کرناعن مسلم بن اسلم أخي بني الحارث بن الخزرج قال : قال لنا رسول الله ﷺ : من هبط منکم إلی هذہ القریة فلا یرجعنَّ