تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسلمانوں کا مجمع ہوتا ہے اگر تکلیف دہ چیز پڑی رہ گئی تو کتنے لوگوں کو تکلیف ہوگی لہٰذا ایسی چیز کو فوراً راستہ سے ہٹادینا چاہئے ، اور کوئی پھل کھاکر اس کا چھلکا بھی راستہ میں نہ ڈالنا چاہئے کیونکہ اس سے گذرنے والوں کے پھسلنے کا اندیشہ ہے ۔ جمرات (شیاطین )کی رمی کرنے کا مسنون طریقہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے جمرہ کی رمی کر کے اس طرح دکھائی کہ کعبہ شریف کو اپنے بائیں طرف اور منی کو دائیں طرف کیا اور پھر سات کنکریاں ماریں، پھر فرمایا اسی طرح رمی کی تھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جن پر سورہ بقرہ نازل ہوئی ۔(بخاری و مسلم ) ۱۔ جمرہ عقبہ ( یعنی بڑے شیطان) کو کنکریاں مارنے کے بعد ٹھہرکر دعا مسنون نہیں ہے، یہ صرف جمرہ صغری و وسطی ( یعنی پہلے اور درمیانی ) کی رمی کر نے کے بعدمسنون ہے ۔ ۲۔ دسویں تاریخ کو پہلی کنکری مارتے وقت تلبیہ موقوف کردیں ۔ ۳۔ رمی داہنے ہاتھ سے کرنا چا ہئے ۔ ۴۔ ہر کنکری مارتے وقت ‘‘ اللہ اکبر ’’ کہنا مسنون ہے ۔ ۵۔ مرد حضرات کو رمی کرتے وقت اتنا ہاتھ اٹھانا چاہئے کہ بغل نظر آجائے ،لیکن عورت اتنا ہاتھ نہ اٹھائے، صرف بقدر ضرورت اٹھائے۔ ۶۔ دسویں ذی الحجہ کو رمی کا وقت صبح صادق سے شروع ہو جاتا ہے، اور اسکا مسنون وقت طلوع شمس سے لے کر زوال آفتاب تک ہے، اور بلاکراہت ( جائز وقت ) زوال سے غروب تک ہے، اور پھر اسکے بعد صبح صادق تک جوانوں کیلئے