تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تنبیہ: بعض لوگ وقت سے پہلے ہی فجر کی اذان دے کر نمازِفجر مزدلفہ میں پڑھ کر منیٰ کو چلے جاتے ہیں۔ اول تو فرض نماز ترک کر کے گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوتے ہیں، کیونکہ وقت سے پہلے نماز نہیں ہوتی، دوسرے وقوفِ مزدلفہ چھوڑنے کا گناہ ہوتا ہے جو واجب ہے اور دم بھی واجب ہوتا ہے۔ حج کرنے نکلے ہیں قاعدہ کے مطابق عمل کریں۔ایک فرض (یعنی حج) ادا کیا اور دوسرافرض (یعنی نماز) ترک کرنے کا گناہ سر لے لیا۔یہ کیا سمجھداری ہے؟ اور بہت سے لوگ تو نفلی حج میں ایسی حرکت کرتے ہیں، ایسے نفلی حج کی ضرورت کیاہے جس میں فرض نماز ترک کی جائے۔( کتاب الحج مئولفہ حضرت بلند شہری رحمۃ اللہ علیہ) خواتین کےلیے آسانی البتہ اگرخواتین ہجوم کی وجہ سے مزدلفہ میں نہ ٹھہریں اور رات کو ہی منیٰ چلی جائیں تو ان کے لئے جائز ہے ان پر دم واجب نہ ہوگا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا فرماتی ہیں حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا بھاری بھر کم خاتون تھیں، اس لیے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ سے رات کے وقت مزدلفہ سے( منیٰ) روانھوں نے روانہ ہو نے کی اجازت چاہی توآپ صلیٰ اللہ و علیہ وسلم نے انہیں اجازت عنایت فرمادی۔ رواہ مسلم ۔عن ابن عباس رضي اللہ عنھما یقول: انا ممن قدم النبي صلی اللہ و علیه وسلم لیلة المزدلفة في ضعفة أھله .(صحیح بخاری ۶/۱۳۶)