تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ہم مدینہ آئے تو اسکی آب وہوا موافق (یعنی صحت والی )نہ تھی حضرت ابوبکر اورحضرت بلال رضی اللہ عنہما بیمار ہوگئے جب نبی اقدس ﷺ نے ان کی اس حالت کو دیکھا تو اللہ تعالیٰ سے یوں دعاکی ”اے اللہ مدینہ کو مکہ کی طرح ہمارے لئے محبوب بنادیجئے بلکہ اس سے بھی زیادہ اور اس کی آب وہواکوصحت والی بنا دیجئے اور اسکے صاع اور مدّ میں برکت عطا فرمایئے اور اسکے بخار کو جحفہ منتقل فرمادیجئے۔ وضاحت: جحفہ کی طرف بخار منتقل کرنے کی دعا اسلئے فرمائی کہ وہا ں یہود کی رہائش تھی. فضیلت نمبر۳7رسولِ انور ﷺ کی تشریف آوری پر مدینہ منورہ کا روشن ہوجاناعن أنس رضى الله عنه قال : لما کان الیوم الذی دخل فیه رسول الله ﷺ المدینة أضاء من المدینة کل شیء ،فلما کان الیوم الذی مات فیه رسول الله ﷺ أظلم من المدینة کل شیء وما فرغنا من دفنه حتی أنکرنا قلوبنا․ ( رواہ أحمد (ج۳ /ص۲۲۱) والترمذی(کتاب الدعوات ،ابواب المناقب رقم ۳۶۱۸) وصححہ ترجمہ: حضرت انس رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ جس روز رسول اللہ ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو اس روز مدینہ کی ہر چیز روشن ہوگئی اور جس روز آپ ﷺ کا انتقال ہوا تو مدینہ کی ہر چیز تاریک ہوگئی ، اور ابھی ہم رسولِ انور ﷺ کی تدفین سے فارغ بھی نہیں ہوئے تھے کہ ہم نے اپنے دلوں کی ( نورانی