تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وصیت کرنا واجب ہے۔ (احسن الفتاوی ج۴/ص۵۳۹) مسائل طوافِ وداع س : طوافِ وداع کن حضرات پرواجب ہے ؟ ج : طوافِ وداع کےبارے میں اقسام طواف میں کچھ بیان ہوچکا اب یہاں آپکو تفصیل سے بتاتے ہیں : طوافِ وداع آفاقی یعنی میقات سے باہر کے رہنے والے حاجی پر واجب ہے خواہ حج افراد کیا ہو یا قران یا تمتع ، بشرطیکہ عاقل بالغ ہو معذور نہ ہو ۔ اہل حرم ، اہل حل اہل میقات اور حائض ۔ نفساء مجنون اور نابالغ پر واجب نہیں ، اور فائت الحج یعنی جس شخص کا حج فوت ہوگیا ہو یا محصر یعنی جو حج سے روکدیا گیا ہو اس پر بھی واجب نہیں ۔ (غنیۃ الناسک :۱۹۰) س : کیا عمرہ کرنے والے پر طواف واجب ہے ؟ ۔ ج : عمرہ کرنے والے پر بھی واجب نہیں ۔ (غنیۃ ) فائدہ : طوافِ وداع حج میں مکی اور جو مکی کے حکم میں ہیں جیسے حلی اور میقاتی کے لئے مستحب ہے ۔ (غنیۃ ، ومعلم الحجاج) س : میقاتی کس کو کہاجاتا ہے ؟ ج : جو عین میقات پر رہنے والے ہیں، اور جو میقات سے باہر رہنے والے ہیں وہ آفاقی ہیں۔ س: اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ کو مستقل وطن بنالے تو اس کے بارے میں طوافِ وداع کا کیا حکم ہے؟ ج : جو شخص مکہ مکرمہ یا حوالی مکہ مکرمہ کو مستقل طور سے وطن بنالے تو اس سے یہ طواف ساقط ہوجاتا ہے، بشرطیکہ بارہویں ذی الحجہ سے پہلے نیت اقامت دائمی کی