تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور ننداور دیورانی و جیٹھانی کے درمیان رسہ کشی ہوتی ہے اورایک دوسری کےحقوق بےدردی سے پامال کرتی رہتی ہیں،اوراسکا احساس تک نہیں ہوتا۔جبکہ اسلام میں ایک دوسرے کے حقوق کو بہت اہمیت دی گئی ہے اس لئے حج کا سفر کرنے سے پہلے تمام آپس کے جھگڑو ں کوختم کردینا چاہئے، اور ہر ایک سے معافی مانگنا اور دلی صلح جوئی کرنا چاہئے۔ تاکہ حج مبرور نصیب ہو ۔ محرم کےمسائل سوال : محرم کسے کہتے ہیں؟ جواب : محرم وہ ہوتا ہے جس کے ساتھ کبھی بھی نکاح جائز نہیں خواہ نسبی رشتہ کی وجہ سے،یا دودھ کے رشتہ کی وجہ سے ۔ والمحرممن لایجوز له مناکحتها علی التأبید بقرابة أورضاع أوصهرية. (رد المحتارج۲/۱۹۹) مسئلہ: فروعِ والدین جیسے بھائی، بہن ، بھانجا، بھانجی، بھتیجا، بھتیجی، اور ان کی اولاد جہاں تک نیچےکے درجہ کی ہو سب کےسب محرم ہیں ۔ مسئلہ: چچا، تایا،پھوپھی ،خالہ ، ماموں،محرم ہیں ۔ مسئلہ: عورت کے لئے اس کی بھانجی کا بیٹا محرم ہے کیونکہ ان کے درمیان نکاح حرام ہے تو وہ اس کے لئے محرم ہوا، عورت اپنی بھانجی کے بیٹے کے ساتھ حج کو جا سکتی ہے اتنا احتیاط کیا جائے کہ وہ فاسق و فاجر نہ ہو، فاسق فاجر پر اطمئنان نہیں ہوتا۔ فقہاء کرام اس کے ساتھ سفر کرنے سے منع کرتے ہیں ۔ مسئلہ: داماد (سگی بیٹی کا شوہر) اپنی ساس کے لئے محرم ہے ان میں ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہے ، لہذا ساس داماد کے ساتھ حج کو جاسکتی ہے ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۸/۲۸۷)