تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوئے سنا ہے کہ جس نے طواف کے سات چکر کیے اور اچھی طرح اس کی گنتی کی تو اس کو ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا، اور میں نے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا ہے کہ طواف کرنے والا جو بھی قدم رکھتا ہے اور اٹھاتا ہے تو اس کے لیے دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور دس گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور دس درجات بلند کر دیئے جاتے ہیں۔ یہ حدیث امام احمد نے ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہےاور امام ترمذی نے اس حدیث کو مذکورہ الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ اگر میں ایسا کرتا ہوں (تو اس میں تعجب کی کیا بات ہے) بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ان دونوں کو ہاتھ لگانا گناہوں کا کفارہ ہے اور میں نے یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ جس نے سات چکر اس گھر (یعنی بیت اللہ) کے لگائے تو اس کو ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملا اور میں نے یہ بھی فرماتے ہوئے سنا کہ (طواف کرنے والا) جب ایک قدم رکھتا ہے اور دوسرا قدم اٹھاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی خطا معاف فرما دیتے ہیں اور اس کے لیے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں۔ بیت اللہ میں داخل ہونے کی فضیلتعن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «من دخل البيت دخل في حسنة وخرج من سيئة مغفورًا له» رواه ابن