تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا ارشاد ہے:{ قُلْ يَاعِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ} [الزمر: 53] ترجمہ: آپ فرمادیجئے کہ اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہوجاؤ بلاشبہ اللہ تمام گناہوں کومعاف فرمادے گا بے شک وہ بہت بخشنے والا نہایت رحم والا ہے ۔ (تفسیر انوار البیان) اللہ تعالی سے مغفرت طلب کرنا حج کے دوران عرفات و مزدلفہ اور منی کی طرف واپس ہو تے ہوئے رب تعالی سے مغفرت طلب کرنا نہایت اہمیت رکھتا ہے ، رحمن جل جلالہ کا ارشاد ہے{ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ } [البقرة: 199] ترجمہ : پھر تم اسی جگہ سے واپس آجاؤ جہاں سے دوسرے لوگ واپس آئیں اور اللہ سے مغفرت طلب کرو، بلاشبہ اللہ غفور رحیم ہے ۔ (الآیۃ من البقرہ ۱۹۹)(اس آیت کی تفسیر انوار البیان میں ملاحظہ فرمائیں ) (۳۷)عرفات کےدن کےبعض خاص اعمال ودعائیں عرفات کے دن پورے وقت ذکراللہ اور تلاوت، درود شریف ،توبہ واستغفار خشوع وخضوع اور آہ وزاری کے ساتھ کرتا رہے، اور تھوڑی تھوڑی دیر میں تلبیہ پڑھتا رہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ جومسلمان عرفہ کو زوال کے بعد موقف میں وقوف