تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صلی اللہ علیہ وسلم سے جہاد میں جانے کی اجازت چاہی۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا: میں قرآن پاک میں سب سے افضل عمل جہاد کو پاتی ہوں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جب جہاد کرنے کی اجازت چاہی تو فرمایا نہیں! تمہارے لیے افضل عمل حج مبرور ہے، یعنی خواتین کے لیے حج کرنا افضل جہاد ہے۔ علما نے لکھا ہے کہ حج کو جہاد اس لیے فرمایا کہ نفس کو بڑا مجاہدہ کرنا پڑتا ہے۔ رمضان شریف میں عمرہ کرنا رسول اللہ ﷺکے ساتھ حج کرنے کے برابر ہےعن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلي الله عليه وسلم قال لامرأة من الأنصار يقال لها أم سنان: «ما منعك أن تكوني حججت معنا؟» قالت: ناضحان كان لأبي فلان زوجها حج هو وابنه علي أحدهما، وكان الآخر يسقي عليه غلامنا. قال: «فعمرة في رمضان تقضي حجة أو حجة معي» رواه البخاري ومسلم . (18) ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون سے فرمایا جن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(18)صحيح البخاري (رقم١٧٨٢) كتاب العمرة، باب عمرة في رمضان. وصحيح مسلم (رقم١٢٥٦) كتاب الحج باب فضل العمرة في رمضان) ناضح: البعير الذي يستقي عليه