تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آنحضرت ﷺ کی زیارت و دیدار کے شوق میں اورآپ ﷺسے دین سیکھنے کے لئے اس مبارک شہر آپہنچا،اسی طرح خلفاء راشدین کے عہد میں او ران کے بعد احادیث وسنن سیکھنے کے لئے مدینہ منورہ میں مخلص اہل ایمان کی آمدرہی ․․․․الخ(فیض القدیر شرح الجامع الصغیر للمناوی (ج۲ /ص۳۲۴) ملا علی القاری کہتے ہیں : حدیث شریف کے معنی یہ ہیں کہ آخری زمانہ میں جب فتنوں کا ظہور ہوگا، اور کفر کا غلبہ ہوجائے گا اوراہل اسلام کے ملکوں میں کافروظالموں کا تسلط ہوجائے گا تو پلٹ کر یہ دین حنیف حجاز میں سمٹ کرآجائے گا جیسا کہ یہاں سے نکلا تھا ۔(مرقاة المفاتیح شرح مشکوة المصابیح (ج۱ /ص۳۷۹) فضیلت نمبر۳6مدینہ منورہ مکہ مکرمہ کی طرح رسولِ انور ﷺ کامحبوب شہر ہے یا اس سے بھی زیادہ محبوب ہےعن عائشة رضي اللہ تعالی عنها قالت: قدمنا المدینة وهي وبیئة فاشتکی أبو بکر واشتکی بلال فلما رأی النبي ﷺ شکوی أصحابه قال: اللهم حبب إلینا المدینة کما حببت مکة أو أشد ، وصححها وبارك لنا فی صاعها ومدها وحول حماها إلی الجحفة ․ متفق علیه البخاری کتاب الدعوات ، ومسلم کتاب الحج ، باب الترغیب فی سکنی المدینة والصبر علی لاوائہا رقم(۱۳۷۶) )