تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
المدینة دین غیر دین الإسلام إلا أخرج ( رواہ الطبرانی فی الکبیر (ج۱ /ص۲۹۲)، بإسناد حسن، وذکرہ الهیثمی فی مجمع الزوائد (ج۵ص۳۲۵)، ووقع فیہ (أن لا ندع )مکان (أن لا یدع) ، وحسنہ بعد عزوہ للطبرانی ) ترجمہ: حضرت ابو رافع رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا کہ مدینہ سے دینِ اسلام کے علاوہ دیگر تمام دینوں کو نکال دیا جائے ۔ تشریح: مدینہ منورہ خاتم الانبیاء ﷺ کا مبارک شہر ہے بلد اسلام ہے مهبطِ وحی ہے اسی شہر سے پورے عالم میں اسلام پھیلا اور اس شہر میں سب سے پہلے اسلامی حکومت قائم ہوئی اسلام کا سلسلہ جاری ہوا تو ایسے مبارک شہر میں دین اسلام کے علاوہ کسی اور دین کی کیونکر گنجائش ہوسکتی ہے۔ فضیلت نمبر۷۷،78مدینہ منورہ میں قتال كى حرمت اور درخت كاٹنے کابیانعن أبي سعید الخدري رضى الله عنه في حدیث طویل عن النبی ﷺ قال : اللهم إن إبراهیم حرم مکة فجعلها حَرَماً وإنی حرمت المدینة حراماً ما بین مأزمیها أن لا یهراق فیها دم ، ولا یحمل فیها سلاح لقتال ولا تخبط فیها شجرة إلا لعلف ․․․الحدیث . (رواہ مسلم : کتاب الحج، باب الترغیب فی سکنی المدینة( حدیث ۱۳۷۴) ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضى الله عنہ ایک طویل حدیث میں نبی اکرم