تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ج : مکہ مکرمہ سے روانہ ہونے کے بعدحل میں یا آفاق میں کہیں بھی ادا کرسکتا ہے ، واجب اد اہوجائے گا لیکن افضلیت حاصل نہ ہوگی۔ ( غنیۃ ۱۱۶) س :اگر کسی نے نماز فجر کے بعد یا نماز عصر کے بعد دوگانہ طواف ادا کرلی تو کیا حکم ہے ؟ ج : اگر کسی نے نماز فجر یا نماز عصر کے بعد آفتاب میں زردی آنے سے پہلے پہلے نماز دوگانہ ادا کرلی تو کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی ، اور اس کا لوٹانا بہترہے ۔ (کتاب الحج ص ۵۲) س : اگر کسی نے عین زوال یا طلوع وغروب کے وقت دوگانہ طواف پڑھ لیں تو اس کا حکم بیان فرمائیں۔ ج :ان کا اعادہ کرنا یعنی دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔(کتاب الحج ص ۵۲) س :کیا کئی طواف ایک ساتھ کرنے کے بعد اکٹھے نوافل ادا کیئے جاسکتے ہیں ؟ ج : ایک طواف سے فارغ ہوکر اسکے نفل ادا کیئے بغیر دوسرا طواف کرنا مکروہ ہے ،لیکن اگر ایسے اوقات میں طواف کررہا ہے جن میں نفل پڑھنا مکروہ ہے تو اکٹھے کئی طواف کرنے کے بعد جائز وقت میں سب طوافوں کے نفل ادا کرسکتا ہے ۔ (غنیۃ ص ۱۱۶۔۱۱۷) مسائل متعلقہ طواف زیارت س : طوافِ زیارت کے متعلق بیان فرمائیں کہ وہ حج کے اعمال میں کیا حیثیت رکھتا ہے؟ ج : طوافِ زیارت حج کے ارکان میں سے ہے ۔ س : کیا طوافِ زیارت کے دیگر نام بھی ہیں؟