تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ کے ولی کی پہچان قرآن مجیداورحدیث شریف کی روشنی میں پیر و مرشد اور دوست کس کو بنانا چاہئے؟ الله كے ولی پہچان قرآن وحدیث کے علوم ومعارف کو خوب جانتا ہے: اللہ تعالی فرماتے ہیں :إِنَّمَا يَخْشَى اللهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ [سوره فاطر]حقیقت میں اللہ سے ڈر نے والے علماءہی ہوتے ہیںمن کان لله ٲعرف کان منه ٲخوف جو اللہ زیادہ جانتاہے وہ اللہ تعالی سے زیادہ ڈرتا ہے اور علم کے ذریعہ آدمی حق اور باطل میں فرق کرتا ہے اللہ تعالی فرماتے ہیںيَرْفَعِ اللهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ [سوره مجادلہ]تم سے جو لوگ ایمان لائے اورجنہیں علم دیا گیا ہے ان کےاللہ تعالی درجات بلند فرمائے گا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:إِنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الأَنْبِيَاءِ (ابو داود ترمذی)بے شک علماء انبیا (علیہم السلام) کے وارث ہیں۔ اور فرمایا:فَضْلُ العَالِمِ عَلَى العَابِدِ كَفَضْلِي عَلَى أَدْنَاكُمْ (ترمذی شریف) عالم کی فضیلت (ان پڑھ) عابد پرایسی ہے جیسے میری فضیلت تم میں سب سے کم درجہ کے مسلمان پر۔