تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب : جی ہاں ! وہاں موجود عورتوں کو بھی شرکت کرلینی چاہئے، ان کےلئے وہاں جنازہ کی نماز میں شرکت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور اگر نماز جنازہ کا طریقہ نہ آتا ہو تو جان کار مردوں یا خواتین سے سیکھ لینا چاہئے، اور جو بھی دعا یاد ہو وہ جنازہ میں پڑھ لیں۔ اور اگر بالفرض کوئی دعا نہ بھی یاد ہو تو صرف امام کے ساتھ چار تکبیرات کہنے سےبھی نماز جنازہ درست ہوجاتی ہے۔فان صلاتها تصح وان لم یصح الاقتداء بها . (شامی ۳/۹۸) صلوۃ وسلام پیش کرنےکے آداب سوال: بعض خواتین صلاۃوسلام پیش کرتے وقت بہت شور کرتی ہیں اورچیخ وپکار کرتی ہیں ، اُن کا یہ عمل کیسا ہے؟ جواب: یہ بہت ہی خطرناک فعل ہے ، اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بلند آواز سے گفتگو کرنے سے منع فرمایاہے ، بلکہ اس فعل پر اعمال کے حبط اور ناکارہ ہوجانے کی وعید فرمائی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم و ادب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد برزخی حیاتِ طیبہ میں بھی ایسے ہی واجب ہے جیسا کہ دنیاوی حیاتِ مبارکہ میں تھیيَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَلَا تَجْهَرُوا لَهُ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ أَنْ تَحْبَطَ أَعْمَالُكُمْ وَأَنْتُمْ لَا تَشْعُرُونَ (الحجرات: ٢ ) ترجمہ:اے ایمان والو اپنی آوازوں کو نبی کی آواز پر بلند نہ کرو اور نہ نبی صلی اللہ