تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دورحاضرکے چندواقعات {…پہلاقصہ…} حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ جب کراچی میں تھے تو ان کے کان میں التھاب (انفیکشن)تھا اور کان بہا کرتاتھا ،جب حضرت والدصاحب ہجرت فرماکر حجاز مقدّس تشریف لائے تو زمزم پیا اور دواء بھی لی ،مستشفیٰ أجیاد مکہ مکرمہ میں تشریف لے گئے اور ڈاکٹر کو کان کی تکلیف بتائی ڈاکٹرکے سامنے جو میز تھی اس کی دراز میں سے ایک شیشی نکالی اور کہا کہ قترے اپنے کان میں ڈالیں ۔ حضرت والدصاحب رحمۃ اللہ علیہ نے چند مرتبہ استعمال کی تو وہ تکلیف جوبرسھا برس سے تھی ختم ہوگئی۔ حضرت والدصاحب رحمۃ اللہ علیہ اس ڈاکٹر کا شکریہ ادا کرنے تشریف لے گئے ، تو ڈاکٹر نے کہا مولانا یہ تو عام دواء تھی کوئی خاص نہیں تھی دراصل یہ زمزم پینے کی برکت سے اللہ تبارک و تعالیٰ نے شفا عطافرمادی ۔ {…دوسرا قصہ …} بندہ کا قصہ ہے کہ کئی سال پہلے کی بات ہے کہ حج کے بعد طوافِ وداع کیا ، مطاف میں بہت زیادہ ہجوم تھا نیچے تین چکر کرنے بعد اوپر کی منزل میں جاکر باقی چار چکر کئے ، یہ تو معلوم ہے کہ پہلی منزل میں طواف کرنا بہت لمبا ہوجاتاہے ، طواف کرکے بہت زیادہ تھکاوٹ ہوگئ ، ٹانگیں جواب دینے لگیں ، اور گاڑی شارع منصور پر کھڑی تھی جو حرم شریف سے بہت فاصلہ پر ہے ، راستہ میں چڑہائی