تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہرطرف سے بال کٹ جائیں اور ایسا کرنے سے سارے سر کے بال کٹ جائیں گے احتیاط بھی اسی میں ہے ۔وأما التقصیر فأقله قدر أنملة ،( من شعر ربع الرأس و الحلق مسنون للرجال) أی افضل ، ( و مکروه للنساء(کراهية تحریمیة) و التقصیر مباح لهن) ( مناسک ملا علی قاری ص ۲۲۹) ( و فیه ص ۲۳۰) و إذا حلق المحرم رأسه أو رأس غیره عند جواز التحلل لم یلزمه شیء ۔ تنبیہ: خواتین کو چاہئے کہ اپنے بال خود کاٹیں یا اپنے شوہر یا محرم سے کٹوائیں ، کسی اجنبی سے بال کٹوانا حرام ہے۔چوتھائی سر کے بال ایک پورا کاٹنے سے محرم احرام سے نکل جاتا ہے لیکن چوتھائی پر اکتفاء کرنا مکروہ ہے پورے سر کے بالوں سے بال کاٹنے چاہیں ۔ جس عورت کےسر پربالکل بال نہ ہوں وہ کیاکرے؟ اگر کوئی عورت کسی وجہ سے گنجی ہوگئی ہو تو اس کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ سر پر ویسے ہی قینچی چلالے، یہ قینچی چلانا اس کے لئے قصر کے قائم مقام ہوجائے گا، اور وہ احرام سے حلال ہوجائے گی۔ المرأۃ إذا کانت قرعی تؤمر بتقریب الجلمین من رأسها و یقام مقام التقصیر . (البحر العمیق ۳ /۱۷۸۶)