تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ترجمہ: اے ایمان والو اپنی آوازوں کو نبی (صلی اللہ علیہ وسلم )کی آواز پر بلند نہ کرو اورنہ نبی سے اس طرح اونچی آوازسے بات کرو جیسے تم بعض بعض سے اونچی آواز سے بات کرتے ہو ،ایسانہ ہو کہ تمہارے اعمال حبط ہوجائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو ۔ تنبیہ: بعضے لوگ روضہ اقدس علی صاحبہا الف الف صلوۃ کی زیارت کے وقت روضہ کی جالیوں کو ہاتھ لگاتے ہیں ، یا بوسہ دیتے ہیں یہ سب امور ناجائز اور خلاف احترام ہیں ۔ ایسی حرکات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں کرنا گستاخی ہے اور گستاخی اور بے ادبی کرنا بڑا گناہ ہے بعض ناواقف سجدہ تک کرتے ہیں خدا کے سوا اور کسی کو سجدہ کرنا شرک ہے عظمت و احترام کا لحاظ رکھتے ہوئے سلام پڑھنا چاہئے اور خیال رکھنا چاہئےکہ کوئی بے ادبی نہ ہو ۔(معلم الحجاج ص ۳۷۱) تنبیہ: آج کل بعض زائرین نے عجیب حرکت شروع کی ہو ئی ہے ، روضہ اطہر پر صلاۃ و سلام پیش کرنے حاضر ہو تے ہیں ، تو اپنے موبائل کے کیمرے سے دمادم فوٹو لیتے رہتے ہیں ۔ صلاۃ و سلام تو ادب و احترام کے ساتھ کیا پیش کریں گے ، فوٹو لینے میں دل و دماغ مصروف رکھتے ہیں ۔ اور اس بات کا بالکل لحاظ نہیں رکھتے کہ ہم کس مقام پر کھڑے ہیں ۔ بے ادب بے نصیب ہو تا ہے ۔ اور باادب بانصیب ہو تا ہے ۔ یہ مقام ادب ہے یہاں پر اس قسم کی حرکت کرنا بہت بے ادبی کی بات ہے ۔ لہذا ایسی حرکتوں سے بعض رہا جائے ۔ (۸۳) صلاۃ وسلام پیش کرتے وقت تمام حاضرین کی راحت کا خیال رکھے، کسی کو دھکا نہ لگے ، کسی کو بھی اذیت نہ پہنچے ،یہ بہت ادب کا مقام ہے ۔ (۸۴) مدینہ منورہ کے قیام کے دوران تلاوتِ کلام ِ پاک اورذکراللہ کی کثرت