تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اذکارِ مسنونہ کا اہتمام کرنا حضراتِ حجاج ومعتمرین ِ کرام ذکر وأورَاد بھی پورا کریں اور حج وعمرہ کے ان مبارک لمحات کو ذکر اللہ سے خالی نہ جانے دیں ، زبان ذکر اللہ سے تر رہے ۔ اور دل اللہ تعالیٰ سے جڑا رہے ۔ ذکر کی دو قسمیں ہیں : (۱) جو خاص مواقع میں خاص اذکار سنت سے ثابت ہیں ۔(۲) عام اذکار جو کسی خاص مواقع کے ساتھ خاص نہیں ہیں۔دونوں قسم کے اذکار کا اہتمام کیا جائے۔اب ہم وہ اذکار لکھ رہے ہیں جو خاص الفاظ میں خاص مواقع کے ساتھ خاص ہیں : دورانِ طواف ذکرمسنون : دوران طواف ذکر اللہ میں مشغول رہنا چاہئے ،تلاوتِ کلام پاک بھی کرسکتاہے ، اورسنن ابن ماجہ کی حدیث میںسبحان اللہ والحمد للہ ولاالٰه الاّ الله والله اکبر ولا حول ولا قوۃ إلاّ بالله پڑھنے کی ترغیب وارد ہوئی ہے (ابن ماجہ حدیث نمبر ۲۹۵۷) اور رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےرَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِپڑھنا ثابت ہے۔ (رواہ الحاکم وصححه و وافقه الذهبی) اور ایک دوسری حدیث میں’’رَبِّ قَنِّعْنِیْ بِمَارَزَقتَنِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْه اخْلُفْ عَلَی کُلِّ غَائِبة لِیْ بِخَیْرٍ‘‘ بھی رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان پڑھنا آیاہے۔ (رواہ الحاکم وصححه و وافقه الذھبی ) طواف سے فارغ ہوکر دورکعتیں مقامِ ابراہیم کے پیچھے (اگر بآسانی میسر ہو جائے) پڑھنے کے بعد آبِ زمزم پر آئے اور خوب سیر ہوکر پیئے پھر یہ دعا